چهارشنبه 30/آوریل/2025

’فیس بک‘استعمال نہ کرنے کی شرط پر فلسطینیوں کی اسرائیلی جیلوں سے رہائی

منگل 27-ستمبر-2016

اسرائیلی ریاست فلسطینیوں کے خلاف اپنی منظم جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے فلسطینیوں کو سوشل میڈیا سے دور رکھنے کے مذموم حربے مسلسل استعمال کر رہی ہے۔ ایک نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی قیدیوں کو ’فیس بک‘ استعمال نہ کرنے کی شرط پر رہا کرنے کا نیا حربہ استعمال کرنا شروع کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں اسرائیلی فوج اور خفیہ اداروں کی طرف سے حراست میں لیے گئے کئی فلسطینی کارکنوں سے کہا گیا کہ اگر وہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس بالخصوص’فیس بک‘ استعمال نہ کرنے کی ضمانت دیتے ہیں تو انہیں رہا کیا جا سکتا ہے۔

اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ حال ہی میں بعض فلسطینی قیدیوں کو فیس بک استعمال نہ کرنے کی شرط پر رہا کیا گیا ہے۔ صہیونی حکام کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی شہری سماجی رابطے کو اسرائیل کے خلاف اشتعال پھیلانے کے لیے ایک فورم کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں پر فیس بک کے استعمال پرپابندی کی نئی شرط ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری جانب پہلے صہیونی ریاست نے فلسطینیوں پر سماجی رابطوں تک رسائی کا سلسلہ محدود کرنا شروع کر دیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ کی انتظامیہ نے اندھے تعصب اور صہیونیت نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے  فلسطینیوں کے زیراستعمال سیکڑوں صفحات بلاک کردیے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال کے دوران اسرائیلی فوج کی طرف سے سماجی رابطے کے ذریعے صہیونی ریاست کے جرائم بے نقاب کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت آئی ہے۔ گذشتہ نو ماہ میں فیس بک استعمال کرنے کی پاداش میں 185 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ پچھلے پورے سال میں سوشل میڈیا کے باعث 120 فلسطینی گرفتار کیے گئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی