قابض صہیونی فوج اور پولیس نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں نام نہاد سیکیورٹی اقدامات کے تحت فوج کی بھاری نفری تعینات کرتے ہوئے شہر بھر میں سیکیورٹی الرٹ کردی ہے۔ بڑی تعداد میں فوج اور پولیس کی تعیناتی کے نتیجے میں شہر میں نظام زندگی مفلوج ہو کررہ گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فورسز کی جانب سے کل منگل کے روز سے سیکیورٹی کے اضافے دستے بیت المقدس میں تعینات کیے گئے ہیں۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا بیت المقدس میں سیکیورٹی میں غیرمعمولی اضافہ کیوں کرکیا گیا ہے۔
اسرائیلی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس شہر میں ناکے لگا کر مشتبہ فلسطینیوں کی تلاشی کا سلسلہ جاری ہے۔ یہودی آباد کاروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ناخوش گوار واقعے یا کسی مشتبہ فلسطینی کو دیکھتے ہی فورا پولیس کو ایمرجنسی نمبروں پر اطلاع دیں۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7 کی رپورٹ کے مطابق بیت المقدس اور شہر کی سرحدی چوکیوں پر بارڈر فورسز اور فوجیوں کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بیت المقدس میں سیکیورٹی اداروں کی طرف سے ہائی الرٹ اس لیے کیاگیا ہے کیونکہ خفیہ اداروں کو اطلاعات ملی ہیں کہ فلسطینی نوجوان اسرائیلی فوجیوں اور یہودی آبادکاروں پر چاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
بیت المقدس میں سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب حال ہی میں باب الساھرہ، افرات اور غوش عتصیون یہودی کالونیوں کے قریب فلسطینیوں کی انفرادی مزاحمتی کارروائیوں کے نتیجے میں متعدد صہیونی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔