اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے گذشتہ روز وفات پانے والے اسرائیل کے سابق صدر شمعون پیریز کی موت پر افسوس کا اظہار کرنے والوں پر کڑی نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کی پیریز ایک جنگی مجرم تھا جس کے ہاتھ پر ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کا خون تھا۔ مگر وہ انصاف کے کٹہرے میں لانے سے قبل ہی مر گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ بہتر تھا کہ پیریز کے مرنے سے قبل عالمی فوج داری عدالت میں اس کا انسانیت کے خلاف جرائم کے الزمات کے تحت ٹرائل کیا جاتا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کے تمام لیڈر نہتے فلسطینیوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔ شمعون پیریز بھی فلسطینیوں کا قاتل تھا۔ اس کی وفات سے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی جرائم کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف جرائم میں ملوث صہیونیوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے موثر اقدامات کریں۔
حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شمعون پیریز ارض فلسطین میں صہیونی ریاست کے قیام کا بانی تھا اور اس نے فلسطینیوں سے ان کا وطن چھیننے اور دنیا بھر سے یہودیوں کو فلسطین میں لا کرآباد کرنے کا جرم کیا۔ فلسطینی قوم شمعون پیریز کے جرائم کو کبھی بھی نہیں بھولیں گے۔ شمعون پیریز نے فلسطینیوں کا قتل عام کیا، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اس کی سرپرستی میں ہوتی رہی اور اس نے اسرائیل کے صدر کی حیثیت سے غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کرنے کی منظوری دی۔