جمعه 15/نوامبر/2024

’تحریک انتفاضہ ’مزاحمت‘ کے مرحلے میں داخل، ثمرات سمیٹنے کا وقت آگیا‘

ہفتہ 1-اکتوبر-2016

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مرکزی رہ نما اور سابق فلسطینی وزیرخارجہ ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا ہے کہ فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس عوامی مزاحمت کے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے اور اس تحریک کے ثمرات سمیٹنے کا وقت آگیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما نے غزہ کی پٹی میں دفاع القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ  فلسطینی قوم نہتے ہونے کے باوجود دنیا کی دفاعی اعتبار سے مضبوط غاصب ریاست کا سر کچل  رہے ہیں۔  طاقت کے وحشیانہ استعمال کے باوجود صہیونی دشمن فلسطینی قوم کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکا ہے۔ دشمن نے طاقت کا جتنا وحشیانہ استعمال کیا ہے فلسطینیوں کا جذبہ آزادی اتنا ہی پھیلتا چلا گیا ہے۔

ڈاکٹر محمودالزھار نے کہا کہ ان کی جماعت نے پورے فلسطین کو غاصب صہیونیوں سے آزاد کرانے کا تہیہ کررکھا ہے۔ ہم فلسطین کے ایک ذرے سے بھی دستبردار نہیں ہوں گے کیونکہ ارض فلسطین پر فلسطینی قوم کے سوا کسی کا حق نہیں۔ غاصب صہیونی باہر سے فلسطینی قوم اور وطن پر مسلط کیے گئے ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ انتفاضہ الاقصیٰ فلسطینی قوم کا تہذیبی خزانہ ہے اور طاقت کے ذریعے صہیونی قبلہ اول پراپنا تسلط نہیں جما سکتے اور نہ وہ  مسجد اقصیٰ کو فلسطینی قوم سے چھین سکتے ہیں۔ فلسطینی قوم نے یہ عزم کیا ہے کہ وہ وطن عزیز کی آزادی اور قبلہ اول کے دفاع کے لیے خون کے آخری قطری تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ جب صہیونیوں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی سازشیں شروع کیں اور اس کی بالادستی کو چیلنج کیا تو فلسطینی قوم ہاتھوں میں چاقو اور پتھر لے کر اٹھ کھڑے ہوئے۔ اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے انہوں نے قبلہ اول کا دفاع کیا ہے۔ یہ فلسطینی قوم کی فتح اور صہیونی غاصبوں کی شکست فاش ہے۔ کیونکہ چاقو اور پتھر سے توپوں اور بمبار طیاروں کا مقابلہ کرکے صہیونیوں کے دانت کھٹے کیے ہیں۔

ڈاکٹر محمود الزھار نے قبلہ اول کے دفاع کے حوالے سے فلسطینی اتھارٹی ، عرب ممالک اور عالم اسلام کے غیرموثر کردار کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اپنے ہی شہریوں سے انتقام لے رہی ہے۔ غزہ کی پٹی کے 70 ہزار سرکاری ملازمین کا دانہ پانی بند کر کے قوم سے انتقام کی بدترین مثال قائم کی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی