مصر کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون نے رواں ہفتے اپنے دو اہم رہ نما محمد کمال اور یاسر شحادہ کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اخوان المسلمون کے ترجمان نے ایک بیان میں جماعت کےدو رہ نماؤں کی مصری فوج کے ہاتھوں ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے ماورائے عدالت قتل قرار دیا ہے۔
اخوان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مصر کی موجودہ فوج نواز حکومت جماعت کے رہ نماؤں اور کارکنوں کو بلا جواز قتل کر رہی ہے۔ جماعت کے شعبہ دعوت و ارشاد کے سربراہ محمد کمال اور جماعت کے رکن یاسر شحادہ کا قتل مصری فوج کی وحشیانہ کارروائی ہے جسے کسی صورت میں فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ترجما کا کہنا ہے کہ جماعت کے دونوں رہ نماؤں کے قتل کی ذمہ داری موجودہ مصری حکومت پرعاید ہوتی ہے۔ انہوں نے یاسر شحادہ اور محمد کمال کے قتل کی عالمی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ جماعت کے دونوں رہ نماؤں کو حراست میں لینے کے بعد تشدد کرکے شہید کیا گیا جب کہ مصری پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں کو پولیس مقابلے میں مارا گیا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل مصری پولیس نے قاہرہ میں ایک کارروائی کے دوران کالعدم مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے ایک سرکردہ رہ نما محمد کمال اور جماعت کے ایک دیرینہ رکن محمد شحادہ کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔