فلسطین کی حکمراں جماعت تحریک فتح کے ایک مںحرف لیڈر محمد دحلان کے سیکڑوں حامیوں نے گذشتہ روز غزہ کی پٹی میں صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں شریک فلسطینیوں نے صدر محمود کے پتلے نذرآتش کیے اور ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر صدر عباس کی سابق اسرائیلی صدر شمعون پیریز کے جنازے میں شرکت کی شدید مذمت کے ساتھ ساتھ فوری طور پر فلسطین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں شریک سیکڑوں افراد فلسطینی اتھارٹی اور صدر عباس کے خلاف سخت مشتعل دکھائی دے رہے تھے۔ انہوں نے صدر عباس کو ڈکٹیٹر قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے صدر عباس کے تصویری پوسٹر بھی نذرآتش کیے۔
خیال رہے کہ تحریک فتح کے ایک رہ نما محمد دحلان اور صدر عباس کے درمیان سخت اختلافات پائے جاتے ہیں۔ صدر محمود عباس نے محمد دحلان کی پارٹی رکنیت منسوخ کردی ہے تاہم وہ اب بھی خود کو تحریک فتح کا لیڈر گردانتے ہیں۔ فلسطین میں دحلان کے حامیوں کی بڑی تعداد بھی موجود ہے۔