فلسطینی صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز اوراسرائیلی فوج کے مقبوضہ مغربی کنارے میں نہتے فلسطینیوں پر طاقت کے استعمال کی باریاں مقرر کر رکھی ہیں۔ فلسطینی ملیشیا بھی صہیونی فوج کی طرز پرفلسطینی مظاہرین پر طاقت کے خطرناک حربے استعمال کررہی ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے پر عباس ملیشیا کے دسیوں مسلح اہلکاروں نے یلغار کردی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ عباس ملیشیا کی طرف سے فلسطینی مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں دم گھنٹے میں کئی بچے اور عورتیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ جنین کے سرکاری اسپتال کے قریب جنین پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے متعدد فلسطینی شہریوں پر عباس ملیشیا نے اس وقت آنسوگیس کی شیلنگ کی جب شہری احتجاجی مظاہرے کے لیے جمع ہورہے تھے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ شہری بالکل پرامن تھے مگر عباس ملیشیا نے نہتے فلسطینیوں پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں عباس ملیشیا کی طرف سے پرامن فلسطینی مظاہرین پر تشدد اب روز کا معمول بن چکا ہے۔ ایک طرف اسرائیلی فوجی نہتے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ ساتھ طاقت کے تمام وحشیانہ حربے استعمال کرتے ہیں وہیں عباس ملیشیا بھی اسرائیلی فوج کی راہ پر چل رہی ہے۔