ترکی کی حکومت نے امریکی بحریہ کی جانب سے جاری کردہ ایک متنازع تصویر پر امریکی حکومت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ متنازع تصویر تیار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں امریکی نیوی کی جانب سے ایک متنازع تصویر شائع کی گئی تھی جس میں 19ویں صدی میں عثمانی فوج کی ایک جنگ میں شکست ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
اناطولو نیوز ایجنسی کے مطابق متنازع تصویر شائع کرنے پر ترک وزارت خارجہ نے انقرہ میں متعین امریکی سفیر ’جون باس‘ کو دفتر میں طلب کرکے ان سے سخت احتجاج کیا ہے۔ نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ترک حکام نے امریکی سفیر پرواضح کیا ہے کہ عثمانی ترک فوج کی ایک پرانی جنگ میں شکست ظاہر کرنے کا مقصد ترک قوم کی توہین کے مترادف ہے اور اس اقدام پر انقرہ حکومت کو سخت تشویش اور افسوس ہے۔ ترکی امریکا سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ متنازع تصویر شائع کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے۔
ادھر واشنگٹن میں متعین ترک سفیر سردارقیلیج نے امریکی حکام سے یہی معاملہ اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ متنازع تصویر کی اشاعت پر ان کے ملک کو سخت تشویش لاحق ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی نیوی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر ایک تصویر پوسٹ کی تھی۔ اس تصویر میں طرابلس کی جنگ اور پہلے بربر امریکیوں کی ترک فوج کے ساتھ ہونے والی لڑائی کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔ یہ جنگ 1801ء اور 1805ء کے درمیان لڑی گئی تھی جس میں لیبیا، تیونس، الجزائر جو اس وقت سلطنت عثمانیہ کا حصہ تھے کی فوج کو امریکی فوج نے شکست دی تھی۔ اس جنگ کے 241 سال پورے ہونے پر یہ متنازع تصویر جاری کی گئی۔
اس تصویر پر ’مضبوط، بہادر اور ہمہ وقت تیار‘ کے الفاظ تحریر کیے گئے ہیں اور یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ اس جنگ میں عثمانی فوج کو امریکیوں کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانا پڑی تھی