امریکا میں جہاں اسلام مخالف جذبات اور انتہا پسندی کے بڑھتے واقعات نے وہاں کی حکومت اور عوام دونوں کو پریشان کر رکھا ہے وہیں امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی قرآن پاک کی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قرآن پاک کی نمائش کی منتظم کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی یہ کاوش امریکا میں اب تک قرآن پاک کی نمائش کے باب میں سب سے منفرد ہے۔ یہ نمائش ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب امریکا اور مغربی ممالک میں اسلام کا اعتدال پسندانہ چہرہ مسخ کرکے اسلام کے فلسفہ رواداری پر بلا وجہ تنقید کی جا رہی ہے اور بڑی تعداد میں مغربی لوگ اسلام فوبیا کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایسے میں قرآن پاک کی نمائش کا اہتمام اسلام فوبیا کے اثرات کم کرنے کی قابل قدرکوشش ہے۔
قرآن پاک کی نمائش کا اہتمام ’’کوچ ہولڈنگ کمپنی‘‘ نے کیا ہے۔ کمپنی کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر یلدریم علی کوچ نے واشنگٹن میں نمائش ہال میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسلام امن اور رواداری کا مذہب ہے۔ اس وقت اسلام کے بارے میں دنیا بھر میں جو تاثر پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ اسلام کی حقانیت سے تعلق نہیں رکھتا۔ ہم انتہا پسندوں کو اسلام سے کھیلواڑکی اجازت کسی صورت میں نہیں دے سکتے ہیں‘‘۔
واشنگٹن میں امریکی تاریخ کی سب سے بڑی قرآنی صحائف کی نمائش کا آغاز جمعرات کے روز کیا گیا تھا۔ اس نمائش میں قرآن پاک کے مختلف رسم الخط اور ادوار میں لکھے گئے 60 سے زاید نسخے پیش کیے گئے ہیں۔ اس میں عرب ممالک، ایران، ترکی اور افغانستان کے قرآن نسخے بھی شامل ہیں۔
قران پاک کی یہ نمائش چند روز کے لیے نہیں بلکہ 20 فروری 2017ء تک جاری رہے گی۔ یہ نمائش واشنگٹن میں ’’سیمشونین‘‘ آڈیٹوریم کے آرتھر ایم ساکلر ہال میں لگائی ہے۔ نمائش کو کل ہفتے سے باعدہ زائرین کے لیے باقاعدہ طور پر کھول دیا گیا ہے۔