فلسطین محکمہ امور اسیران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کے عقوبت خانوں میں 30 فلسطینی انتہائی خطرناک امراض میں مبتلا ہیں جو صہیونی جیلروں کے ظالمانہ سلوک اور کھلم کھلا غفلت کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع نے قلقیلیہ میں اسیر فلسطینی مریض کے ساتھ یکجہتی کے لیے لگائے گئے ایک احتجاجی کیمپ میں شرکت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صہیونی انتظامیہ دانستہ طور پر فلسطینی مریض اسیران کے معاملے میں لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں 30 فلسطینی انتہائی خطرناک امراض کا شکار ہیں۔ تشویشناک حالت کا شکار فلسطینی مریضوں میں بعض زخمی ہیں ، علاج معالجے کی سہولت نہ ہونے کے باعث ان کے زخم بگڑ چکے ہیں۔
عیسی قراقع کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک پالیسی کے تحت فلسطینی اسیران بالخصوص مریض قیدیوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے تاکہ قیدی بغیر کسی علاج کے سسک سسک کر جیلوں ہی میں جان جان آفریں کے سپرد کردیں۔
فلسطینی محکمہ اسیران کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ مریض فلسطینی اسیران میں چار نے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ خطرناک امراض اور بھوک ہڑتال کے باوجود اسیران کو قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔ بھوک ہڑتالی مریض قیدیوں میں الخلیل شہر کے انس شدید اور احمد ابو فارہ ’’مجین‘‘ جیل میں 25 ستمبر سےبھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ حسن ربایعہ اور مجد ابو شملہ جزیرہ النقب کی صحرائی جیل میں قید ہیں۔ ان کی بھوک ہڑتال 18 دن سے جاری ہے۔