اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست کی عالمی سطح پر بائیکاٹ کی تحریک پر اثرانداز ہونے کے لیے ہزاروں ایجنٹ پوری دنیا میں پھیل گئے ہیں۔
عبرانی زبان کے موقر اسرائیلی اخبار’معاریف‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے دنیا بھر میں بائیکاٹ کے اثرات روکنے کے لیے یہودی ایجنٹ بھرتی کیے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ان ایجنٹوں کی تعداد 13 ہزار سے زاید ہے۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے بڑی تعداد نے مقبوضہ فلسطین میں آباد کیے گئے آباد کاروں کو دنیا بھر میں بھیجنے کا پلان تیار کیا ہے۔ ہزاروں یہودی مختلف ملکوں میں پہلے بھیجے جا چکے ہیں جب کہ کئی ہزار یہودیوں کو آئندہ سال دنیا کے مختلف ملکوں میں تعینات کیا جائے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر اسرائیلی بائیکاٹ تحریک کو غیر موثر بنانے کے لیے تشکیل کردہ وسیع تر لابی میں بین الاقوامی یہودی ایجنسی اور صہیونی حکومت دونوں پیش پیش ہیں اور باہمی اشتراک عمل سے کام کر رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ مہم حال میں شروع کی گئی ہے۔ مہم کی افتتاح تقریب میں اسرائیلی حکومت کے مندوبین کے ساتھ ساتھ عالمی یہودی ایجنسی کے چیئرمین نتان چرانسکی بھی موجود تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ مہم پر اثرانداز ہونے کے لیے قائم کردہ بین الاقوامی کمیٹی میں اقتصادیات، ٹیکنالوجی، تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں کے ماہرین شامل ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کی حمایت میں جاری اس مہم میں شریک عناصر صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کو غیرقانونی قرار دینے کے حق میں جواز پیش کریں گے۔ جن ملکوں کے ساتھ اسرائیل کے سفارتی تعلقات موجود ہیں۔ زیادہ تر ایجنٹ انہی ملکوں میں کام کریں گے جہاں اسرائیلی سفارت خانےاور قونصل خانے صہیونی ایجنٹوں کی ہرممکن مدد کریں گے۔