فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں آج جمعرات کو اسرائیلی فوج نےشمالی شہر نابلس میں بیتا کے مقام پر فلسطینیوں کی چار دکانیں مسمار کر دیں جس کے نتیجے میں شہریوں کو بھاری مالی نقصان پہنچا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ بیتا قصبے میں جمعرات کی صبح اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے داخل ہو کر گھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کی۔ اس دوران قابض فوج نے فلسطینیوں کی چار دکانیں مسمار کرنے کے ساتھ ساتھ 23 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔
اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں الامعری پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا اور وہاں پر ایک ہی خاندان کے 9 افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ اس دوران فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوجیوں پر سنگ باری کی۔ قابض فوج نے وحشیانہ لاٹھی چارج کیا اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 4 فلسطینی نوجوان زخمی ہوگئے۔
صہیونی فوجیوں نے الامعری پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول کر ایک ہی خاندان کے نو افراد کو حراست میں لےلیا۔ حراست میں لیے گئے فلسطینی خاندان میں ابو الدیب، ان کی اہلیہ اور بچے شامل ہیں۔ قابض فوج نے گھر میں گھس کر توڑپھوڑ کی اور قیمتی سامان لوٹ لیا۔
اس موقع پر فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوج کی غنڈہ گردہ کے خلاف احتجاج کیا تو صہیونی فورسز نے ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیوں سے انہیں نشانہ بنایا۔ نابلس میں ایک کارروائی کے دوران سینیر فلسطینی صحافی خالد معالی کو حراست میں لے لیا۔ قلقیلیہ شہر میں ایک دوسری کارروائی کے دوران و سگے بھائیوں مصعب او مہند معزوز دلال کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
الخلیل شہر میں تلاشی کی کارروائی کے دوران دو فلسطینیوں محمد شاہین اور یوسف نصار کو حراست میں لینے کے ساتھ سابق اسیر احمد ابو سند کو بھی گرفتار کرلیا۔ ابو سندس اسرائیلی جیل میں سات سال تک قید رہ چکے ہیں۔
رام اللہ سے مہران ابو شوشہ اور القدس سے دو سگے بھائی محمد اور مجاھد علی عویسات کو حراست میں لے لیا۔
جمعرات کی صبح قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں بیتا کے مقام پر فلسطینیوں کی چار دکانیں غیرقانونی قرار دے کر مسمار کردیں۔