اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی بچے مراد ادعیس کو عمر قید اور بھاری جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔ ان پر ایک یہودی خاتون پر چاقو سے حملہ کر کے اسے زخمی کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی ’عوفر‘ فوجی عدالت نے گذشتہ روز 16 سالہ فلسطینی لڑکے مراد ادعیس کو یہودی آباد کار خاتون پر چاقو حملے کے الزام میں تا حیات قید اور ساڑھ سات لاکھ شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے یطا قصبے کے رہائشی مراد ادعیس پر الزام عاید کیا گیا ہے کہ اس نے گذشتہ برس عتنائیل یہودی کالونی میں داخل ہو کر’’دفنا میئر‘‘ نامی خاتون کو چاقو کے وار سے شدید زخمی کردیا تھا۔ جس کے نتیجے میں خاتون ہلاک ہوگئی تھی۔
گذشتہ برس اسرائیلی فوج نے یطا میں موجود مراد ادعیس کا مکان بھی مسمار کردیا تھا۔