اسرائیلی فوج نے ماہر نشانہ باز اہلکاروں پر مشتمل ایک نئی اسنائپر یونیٹ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جسے فوج میں ’’پریشر فورس‘‘ کے نام سے پکارا جائے گا۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’وللا‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں آرمی چیف جنرل آئزن کوٹ نے پیادہ فوج میں ایک نئی یونٹ شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ نئی یونٹ ’’پریشر فورس‘‘ کے نام سے جانی جائے گی، جو نشانہ بازی میں دیگر فوجیوں کی نسبت زیادہ مہارت کی حامل سمجھی جائے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’پریشر فورس‘‘ نامی یونٹ تمام انفنٹری بٹالین میں قائم کی جائے گی۔ کسی اہم نوعیت کے آپریشن میں اس کے اہلکاروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
ویب سائیٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’پریشر فورس‘ کے اہلکاروں کو غرب اردن میں فلسطینیوں کی کارروائیوں کی روک تھام کے لیے متعین کیا جائے گا۔ اس یونٹ کے اہلکار کافی فاصلے سے فلسطینی مظاہرین کو کنٹرول کرسکیں گے۔ نشانہ بازی میں مہارت کے نتیجے میں انہیں سرحدی علاقوں میں بھی تعینات کیا جائے گا۔
اسرائیل کے ایک دفاعی تجزیہ نگار امیر بوحبوط کاکہنا ہے کہ آرمی چیف نے ’’پریشر فورس‘‘ کی تشکیل کے لیے اہلکاروں کی خصوصی تربیت فراہم کرنے کی ہدایات دے دی ہیں۔ آرمی چیف کی ہدایات کی روشنی میں اب اہلکاروں کی تربیت شروع کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تربیت کا دورانیہ 13 ماہ تک ہوگا۔ اس کے بعد پریشر یونٹ کے اہلکاروں کو انفنٹری بٹالین میں بھیجا جائے گا۔ اسرائیلی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ فوج کی اسپیشل فورس کے لیے مختص ’سرت متکال‘، شطیط 13ِ اور دیگر یونٹوں کے اہلکاروں کوبھی چار سے چھ ہفتوں کی خصوصی تربیت دی جائے گی۔
مسٹر بوحبوط کا کہنا ہے کہ ’’پریشر فورس‘‘ کے اہلکاروں کو m – 24 رائفل چلانے، دن کے اوقات میں 800 میٹر تک درست نشانہ لگانے جب کہ رات کو 600 میٹر تک درست نشانہ لگانے کی تربیت دی جائے گی۔ عموما اس بندوق کی رینج 1000 میٹر تک موثر سمجھی جاتی ہے۔ اس بندوق کے نشانے کا قطر 7.62 ہے جو 800 میٹر تک درست نشانہ لگانے کی صلاحیت رکھتی ہے جب ٹیلی سکوپ سے لیس اس بندوق کا وزن 6.8 کلو گرام ہے۔
پریشر فورس کی تربیت میں دوسری بندوق’’بارک‘‘ شامل کی گئی ہے۔ اس کی لمبائی 127-132 سنٹی میٹر ہے جب کہ اس کی نالی کی لمبائی 24 انچ اور 61سینٹی میٹر ہے۔ نالی کا قطر 0.338 انچ 8.58 سینٹی میٹر، اور درست نشانہ لگانے کا ہدف 890 میٹر ہے۔ اس کی پٹی میں سات کارتوس ایک ہی وقت میں رکھے جاسکتے ہیں۔