جمعه 15/نوامبر/2024

غرب اردن: اسرائیل نے لوہے کے اوزار تیار کرنے 36 کارخانے بند کر دیے

بدھ 9-نومبر-2016

فلسطین کے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں اسرائیلی فوج نے نام نہاد سیکیورٹی اقدامات کی آڑ میں رواں سال میں اب دس ماہ کے دوران لوہے کا سامان تیار کرنےوالے 36 کارخانے بند کردیے جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہری بے روزگار ہوگئے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں کے دوران چھاپوں میں نہ صرف بڑی تعداد میں کارخانے بند کیے بلکہ ان کا سامان بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان آفیخائی ادرعی نے ایک بیان میں بتایا کہ فلسطینی علاقوں میں چھاپوں کے دوران لوہے کے آواز بالخصوص دستی ہتھیارتیار کرنے والے کارخانے اور لوہے کا سامان فروخت کرنے والی دکانوں کو بند کیا گیا ہے۔ لوہے کی دکانوں اور کارخانوں کی بندش یہودی آباد کاروں پر ہونے والے حملوں کے تناظر میں کی گئی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے تعاون سے غرب اردن میں چھاپوں کے دوران 370 دستی اوزار ضبط کیے گئے ہیں۔ ان دستی ہتھیاروں کو مبینہ طور پر اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں پر حملوں کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔

کل منگل کے روز غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں یطا کے مقام پر اسرائیلی فوج نے ایک ورکشاپ پر چھاپہ مارا اور وہاں سے بڑی تعداد میں چھریاں اور چاقو قبضے میں لینے کے بعد متعدد شہریوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

صہیونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی شہروں میں مقامی سطح پر دستی ہتھیار تیار کرنے والے کارخانے بالخصوص چھریاں اور چاقو بنانے والے مراکز فلسطینی مزاحمت کاروں کو مزاحمتی آلات مہیا کررہے ہیں۔ ان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔ دوسری جانب فلسطینی شہریوں کی طرف سے لوہے کے اوزار تیار کرنے والے کارخانوں کی بندش اور لوہے کا کام کرنے والے تاجروں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے  اسے روز مرہ کی صہیونی ریاستی دہشت گردی کا حصہ قرار دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی