امریکی خلائی ادارے’ناسا‘ کے زیرانتظام ’’ٹیکنیکل ٹرانپسپلانٹ پروگرام‘‘ کے ماہرین نے ایک ایسی پولیمر پٹی تیار کی ہے جس کی مدد سے جسم پر لگے زخموں کو جلد مندمل میا جاسکے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ پولیمر پٹی الیکٹریکل مرکب سے تیار کی جائے گی جسے بجلی پر چارج کرنے کے بعد جسم پر لگے زخموں کو جلد از جلد ختم تندرست کرنے میں مدد لی جاسکے گی۔ یہ پولیمر پٹی نہایت سرعت کے ساتھ زخموں کو تندرست کرے گی۔
زخموں کو جلد تندرست کرنے والی ’پولی وینل فلورائیڈ‘ دراصل ایک تھرموپلاسٹک پولیمر پٹی ہوگی جو میکینیکل پریشر کے نتیجے میں الیکٹریکل چارج پیدا کرے گی۔ اس طرح اس کے زخم پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور وہ جلد تندرست ہونے لگیں گے۔
مذکورہ پولیمر پٹی دو خواتین سائنسدانوں میا سیوچی اور لیزا سکوٹ کارنیل کی مشترکہ ایجاد ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ زخم پر اس پٹی کو لپیٹنے کے بعد اس میں برقی رو گذاری جائی گی۔ اس طرح وہ الیکٹرک میکنیکل چارج زخم کو حرارت مہیا کریں گے جس کے نتیجے میں زخم جلد مندمل ہوگا۔ اسی طرح کی ایک پٹی اس سے قبل ’’لانگلی ریسرچ سینٹر‘‘ کی جانب سے تیار کی گئی تھی۔
اس سے قبل پولیمر فائبر سے طیاروں کے اندرونی ماحول کو ٹھنڈہ رکھنے کے آلات تیار کیے جاتےرہے ہیں اور فائبر کا طیاروں کی اندرونی وائرنگ میں استعمال رہا ہے۔ طبی ماہرین نے یہ انکشاف کیا تھا کہ پولی وینل فلورائیڈ جسم میں لگنے والے زخموں کو تندرست کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔