قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے سے متصل وادی اردن کے شمالی علاقوں میں سیکڑوں فلسطینیوں کو جنگی مشقوں کی آڑ میں ان کے گھروں سے جبرا بے دخل کر دیا ہے۔
مقامی فسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی اردن کے طمون قصبے کے پہاڑی علاقوں بالخصوص خربہ الراس الاحمر کے مقامی فلسطینی باشندوں کو رات کے وقت گھروں سے نکال دیا گیا۔ جس کے بعد خالی ہونے والے گھروں پر صہیونی فوج نےقبضہ کرکے انہیں فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا ہے جب کہ سیکڑوں فلسطینی بچے، عورتیں اور دیگر شہری کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔
یہودی توسیع پسندی سےمتعلق امورکے نگران راشد بشارات کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کے زیرانتظام سول انتظامیہ کی طرف سے طمعون میں درجنوں فلسطینی خاندانوں کو جنگی مشقوں کے لیے مکان خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے تھے۔ ان نوٹس میں تنبیہ کی گئی تھی مکان خالی نہ کرنے والوں کوسنگین نتائج کی دھمکی دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ صہیونی حکام کی طرف سے کہا گیا ہے کہ جنگی مشقیں آئندہ ہفتے ہوں گی مگر فوج ان گھروں کو آج ہی اپنے استعمال میں لانا چاہتی ہے۔
خیال رہے کہ وادی اردن صہیونی فوج کی جنگی مشقوں کا اکھاڑا بن چکا ہے جہاں آئے روز فلسطینیوں سے سے ان کے مکانات جبرا خالی کرائے جاتے ہیں اور جنگی مشقوں کی آڑ میں فلسطینیوں کو گھروں سے قصبوں سے بے دخل کیا جاتا ہے۔