افریقا کے علماء پر مشتمل سپریم کونسل نے صہیونی ریاست کے افریقی ملکوں میں بڑھتے اثر رسوخ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مقامی حکومتوں سے اسرائیلی مداخلت بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز موریتانیہ کے صدر مقام نواکشوط میں اختتام پذیر ہونے والی القدس کانفرنس کے اختتام پر 14 افریقی ملکوں کے علماء اور مشائخ نے ایک متفقہ بیان میں افریقی حکومت پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ راہ و رسم بڑھانے کی پالیسیاں ختم کریں۔ علماء نے زور دیا کہ افریقا کے تمام ممالک نصرت القدس کے لیے متحد ہوں اور مل کر قرن افریقا میں صہیونی ریاست کی مداخلت کا سد باب کریں۔
افریقی علماء کا کہنا ہے کہ افریقا کے ملکوں میں اسرائیلی مداخلت کا کوئی جواز نہیں ہے اور نہ ہی یہاں کی اقوام ایک نسل پرست اور قابض ریاست کو اپنے ہاں مداخلت کی اجازت دے سکتے ہیں۔ صہیونی ریاست کی افریقی ملکوں میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور نما نہاد سفارتی تعلقات کے فروغ کو روکنا ہوگا۔
افریقی علماء نے مقامی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی ریاست کےقیام کے لیے عالمی سطح پرجاری کوششوں میں معاونت کریں اور صہیونی ریاست پر فلسطینی علاقوں پر قبضہ ختم کرانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی مظلوم عوام کی دل کھول کر مالی مدد کریں اور القدس ومسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے اپنی کوششوں کو مجتمع کریں۔