جمعه 15/نوامبر/2024

اوباما نے بات نہیں مانی، نئی امریکی حکومت گولن کو ہمارے حوالے کرے:ترکی

منگل 22-نومبر-2016

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ امریکی صدر باراک اوباما کی یقین دہانیوں سے بہت مایوس ہوئے ہیں۔ انہوں نے ترکی میں فوجی بغاوت کے مبینہ منصوبہ ساز فتح اللہ گولن کو ہمارے حوالے نہیں کیا۔ تاہم وہ امید رکھتے ہیں کہ نئی امریکی حکومت گولن کو ترکی کے حوالے کرنے میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کرے گی۔

امریکی ٹی وی نیٹ ورک’سی بی ایس‘ سے بات کرتے ہوئے طیب ایردوآن نے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے نہ صرف فتح اللہ گولن کو ہمارے حوالے نہیں کیا بلکہ واشنگٹن نے ترکی میں علاحدگی پسند کرد تنظیم ’پی کے کے‘ کی شامی شاخ’پی ای ڈی‘ کی مسلسل مدد بھی جاری رکھی ہوئی ہے۔ ترکی موجودہ امریکی حکومت کی پالیسیوں سے بہت مایوس ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ فتح اللہ گولن ترکی کو ناکام فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کے جرم میں مطلوب ہے۔ گولن ایک ایسا دہشت گرد ہے جس نے ترکی پارلیمنٹ پر حملے کی مذموم سازش تیار کی۔ ہم ماضی میں دہشت گرد امریکا کے حوالے کرتے رہے ہیں۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ امریکا بھی ترکی کو مطلوب افراد ہمارے حوالے کرے۔

خیال رہے کہ امریکا میں جلا وطن ترک مذہبی لیڈر فتح اللہ گولن پر الزام ہے کہ اس نے رواں سال وسط جولائی میں فوج کے ایک گروپ کے ذریعے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ تاہم گولن اس الزام کو مسلسل مسترد کرتے آئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی