اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیاہے کہ بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ نے شہر میں فلسطینیوں کی نجی ملکیتی اراضی پر یہودی آباد کاروں کے لیے مزید سیکڑوں مکانات تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
عبرانی اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ القدس میں اسرائیلی بلدیہ کے زیرانتظام پلاننگ اینڈ کنسٹرکشن کمیٹی نے شہر میں واقع ’’رمات شلومو‘‘ یہودی کالونی میں 500 نئے رہائشی فلیٹس تعمیر کرنے کی ایک تجویز پر غور شروع کیا ہے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی جلد ہی اس تجویز کو منظور کرنے کےلیےکوشاں ہے۔ بیت المقدس میں یہ نئی تعمیرات ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہیں جب امریکا میں اسرائیل نواز ری پبلیکن لیڈر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے ٹرمپ کی جیت کے بعد بیت المقدس میں بڑے پیمانے پر یہودی آباد کاری کے منصوبوں پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پلاننگ کمیٹی کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رمات شلومو کالونی میں76دونم رقبے پر 500 گھر تعمیر کیے جائیں گے۔ یہ مکانات فلسطینیوں کی نجی ملکیتی اراضی پر تعمیر کیے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت فلسطینیوں کی نجی ملکیتی اراضی پر یہودی کالونیاں آباد کرنے کو قانونی قرار دیا گیا ہے۔