شنبه 16/نوامبر/2024

سردیوں میں‌جلد کے پھٹنے اور بال گرنے سے کیسے بچائیں

ہفتہ 3-دسمبر-2016

سردی کے موسم آتے ہی جہاں اپنے جلو میں کئی طرح کے امراض لے کرآتا ہے وہیں اس موسم میں بال گرنے اور جلد پھٹنے کے عواض بھی بڑھ جاتے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ماہرین صحت اس حوالے س چند اہم مشورے اور تجاویز پیش کرتے ہیں جن پر عمل کرنے سے سردیوں‌میں جلد کو پھٹنے سے بچایا اور بالوں کو گرنے سے روکا جاسکتا ہے۔

امارات کے نیشنل ریسرچ سینٹر کے سابق چیئرمین اور ماہر امراض جلد ڈاکٹر ھانی الناظر کا کہنا ہے کہ موسم سرماں‌کے دوران جلد کو محفوظ رکھنے کے لیے دار چینی اور ادرک کو پانی میں گرم کرکے اس گرم پانی کو زیادہ سے زیادہ پیا جائے۔ اس کے علاوہ دالوں کا سوپ دن کے مختلف اوقات بالخصوص ناشتے میں شامل کیا جائے۔

ڈاکٹر الناظر کا کہنا ہے کہ سردیوں‌میں بالوں اور جلد کو ٹھنڈے پانی سے دھونا نقصان دہ ہے۔ جلد کو پٹھنے سے بچانے کے لیے وضو بھی گرم پانی ہی سے کرنے کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ ٹھنڈے پانی سے ہاتھوں اور پائوں‌کی جلد سکڑنے کے ساتھ ساتھ پھٹ جاتی ہے۔

گھر میں رہتے ہوئے بھی اون کی گرم جرابوں کو ضرور استعمال کریں بالخصوص ایڑیوں کو پھٹنے اور خشک ہونے سے بچائیں۔ ہاتھوں اور پائوں کو پھٹنے سے بچانے کے لیے مختلف کریمیں بھی تجویز کی جاتی ہیں۔ زیادہ مناسب ہے کہ گلیسرین کا استعمال کیا جائے۔

جہاں تک سر کے بالوں کے گرنے کا معاملہ ہے تو اس کا بھی سردی کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ ڈاکٹر ہانی الناظر کہتے ہیں کہ سردیوں میں سر کے بال ایک یا دو بار اور وہ بھی صرف گرم پانی سے دھونے چاہئیں۔ اگر کوئی مجبوری نہ ہوتو صبح سویرے سردی میں گھر سے باہر نہ نکلیں اگر گھر سے نکلنا بھی پڑ جائے تو رطوبت والی کریمیں اور لوشن چہرے اور ہاتھوں پر لگا لیں تاکہ خشکی اور سردی سے بچا جاسکے۔

ڈاکٹر الناظر کا کہنا ہے کہ سوتے میں بچوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ اگر سوتے ہوئے بچے کا منہ کھلا رہتا ہے تو اس کے ہونٹ سردی سے متاثر ہو کر پھٹ سکتے ہیں۔ خاص طور پر سردی کے نزلہ زکام کی صورت میں‌گیلسرین کو شہد میں‌ ملا کر بچوں کے ہونٹوں اور چہرے پر لگانا چاہیے۔

مختصر لنک:

کاپی