ویسے تو فلسطین میں اسرائیلی فوج ہی نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں کم نہیں بلکہ بدقسمتی اور نہایت افسوس کے ساتھ یورپ کے اجرتی قاتل بھی فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں صہیونی فوج کے دست وبازو بنے ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں قطر سے نشریات پیش کرنے والے ’الجزیرہ‘ ٹی وی چینل کے تحقیقات پروگرام ’بلیک باکس‘ میں ایک دستاویزی فلم نشر کی گئی ہے۔ پونے گھنٹے کو محیط اس دستاویزی فلم میں فلسطین میں اسرائیلی فوج کی صفوں میں موجود یورپ کے اجرتی قاتلوں کے بھیانک کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
الجزیرہ ٹی وی پرنشر دستاویزی تحقیقی اور تفتیشی نوعیت کی فلم کی تیاری میں انسانی حقوق کی تنظیم ’یورو مڈل ایسٹ‘ اور یورپی یونین کے ملکوں میں سرگرم انسانی حقوق کے دوسرے گروپوں کا تعاون حاصل رہا ہے۔
اس دستاویزی فلم میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی صفوں میں سیکڑوں کی تعداد میں یورپی کرائے کے قاتل گھسے ہوئے ہیں جو فلسطینیوں کے قتل، ان کی گرفتاریوں اور جیلوں میں تشدد کے مرتکب ہیں۔
دستاویزی فلم میں بتایا گیا ہے کہ یورپی حکومتوں کو بھی معلوم ہے کہ ان کے ملکوں کے اجرتی قاتل اسرائیلی فوج کے ایجنٹوں کے طور پر فلسطین میں سرگرم ہیں۔ یورپی حکومتیں انتہا پسند اسلامی جہادی تنظیموں کے خلاف تو سرگرم عمل ہیں مگر اپنے ہاں موجود ان اجرتی قاتلوں سے پہلو تہی اختیار کیے ہوئے ہیں جو صہیونی فوج کے ساتھ مل کر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
دستاویزی فلم میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین میں نہتے شہریوں کے قتل اور اغواء میں ملوث یورپی ایجنٹوں کا مذہبی پس منظر مسیحی، یہودی مذاہب ہیں۔ وہ نہ صرف خود بھی اسرائیلی فوج میں اجرت پر فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لیتے ہیں بلکہ دوسرے یہودی اور عیسائی نوجوانوں کو ان مذموم مقاصد کے لیے بھرتی کرتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہمراہ سرگرم اجرتی قاتلوں کے مراکز ویسے تو تمام یورپی ملکوں میں موجود ہیں مگر برطانیہ اور ہالینڈ ان کے بیس کیمپ ہیں جہاں مختلف انتہا پسند یہودی تنظیمیں ان ایجنٹوں کو اجرت پر بھرتی کرتی اور فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے انہیں بھاری معاوضوں کی پیشکش کی جاتی ہے۔