اسرائیل کے ہفت روزہ عبرانی جریدے’یروشلیم‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم میں ایک گرجا گھر کے لیے مختص اراضی پر یہودیآباد کاروں کے لیے پارک بنانے کا اعلان کیا ہے۔
عبرانی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکومت نے فوج کی مدد سے شمال مغربی بیت لحم میں الولجہ کے مقام پر واقع آرمینیائی گرجا گھر کی اراضی پر پارک بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے اس اراضی کو فوج کے ذریعے قبضے میں لیا گیا اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ مذکورہ اراضی اسرائیلی فوجی مقاصد کے لیے استعمال کی جائے گی۔ قبضے میں لیے جانے کے بعد اس اراضی پر پارک بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عبرانی جریدے کی رپورٹ میں آرمینیائی عیسائی مذہبی رہ نماؤں کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی انتظامیہ نے ان سے اجازت لیے بغیر چرچ کی اراضی کو یہودی پارک کے لیے استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چرچ کی اراضی کو پارک میں تبدیل کرنے کی سازش کا مقصد عیسائیوں کے مذہبی مقام کو نقصان پہنچانے کی دانستہ صہیونی سازش ہے۔
عیسائی مذہبی رہ نماؤں کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ اسرائیل چرچ کی اراضی پرقبضے کے بعد الولجہ کے مقام پر واقع چرچ میں بھی پابندی عاید کرنے کی کوشش کررہی ہے۔