اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے 29 ویں یوم تاسیس کو شایان شان طریقے سے منانے کے لیے فلسطین اور بیرون ملک تقریبات، جلسےجلوس اور سیمیناروں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔ اس موقع پر حماس کے ترجمان سامی بدران نے کہا ہے کہ حماس کی تشکیل تحریک آزادی فلسطین کی جدو جہد اور سفرآزادی میں فیصلہ کن موڑ ثابت ہوئی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ حماس کی تشکیل کے بعد تحریک آزادی اور بیت المقدس کی آزادی کی تحریک کو ایک نئی روح ملی ہے۔حماس کی تشکیل نے فلسطین کی آزادی، قبلہ اول کو پنجہ یہود سے آزاد کرانے اور بیت المقدس کو دشمن کے تسلط سے آزاد کرانے کی مہم ایک نئے موڑ میں داخل ہوئی اور آج فلسطینی قوم کی منزل قریب سے قریب تر ہو رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ فلسطین دشمن قوتوں نے حماس کو دیوار سے لگانے اور قوم کو حماس سے دور رکھنے کی مہم چلائی مگر حماس کو قوم سے دور نہیں رکھا جاسکا۔ حماس کو دیوار سے لگانے اور قوم اور حماس کے درمیان دراڑیں ڈالنے کی تمام سازشیں بری طرح ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں۔
حسام بدران نے کہا کہ حماس اپنے قیام کے بعد انتیس سالہ سفر کے دوران کئی مشکل مراحل کو طے کرتے ہوئے آج ایک طاقت فلسطینی قومی قوت اور علاقائی اثرات کی حامل جماعت بن چکی ہے۔
ادھر حماس کے دوسرے ترجمان حازم قاسم نے بھی جماعت کے یوم تاسیس کی مناسب سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ حماس نے فلسطینی قوم کے بنیادی اصول ومبادی پر ثابت قدمی کا عزم پیدا کیا۔ فلسطینیوں کے قومی اور اسلامی مقاصد کی آبیاری کی اور قومی بیداری کے ساتھ ملک قوم کی خدمت کے لیے ٹھوس اقدامات کیے۔
ترجمان ن کہا کہ اسرائیلی دشمن فلسطینیوں پر وحشیانہ طاقت مسلط کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہا ہے مگر حماس نے دفاع اوردشمن کی جارحیت کی روک تھام کے لیے فلسطینی قوم کو ماضی کی نسبت زیادہ طاقت ور اورمضبوط بنایا۔ حماس اس وقت دشمن کے ساتھ طاقت کا توازن قائم رکھنے کی پوزیشن میں ہے۔
حازم قاسم کا کہنا تھا کہ انیتس سالہ سفرکے دوران حماس نے تمام تر مشکل حالات کا مقابلہ کیا مگر دشمن کے سامنے قوم کے بنیادی اصولوں پر کوئی سودے بازی نہیں کی۔ حماس مسلح مزاحمت کو فلسطینی تحریک آزادی کا اہم ترین راستہ اور ذریعہ سمجھتی ہے۔ جن تک فلسطینیوں کو ان کے تمام حقوق کے حصول تک مسلح مزاحمت جاری رکھی جائے گی۔