اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں جماعت کے کارکنان کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوریت دشمنی کی مجرمانہ کارروائی سے تعبیر کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی ادارے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں حماس کے کارکنان،سابق اسیران اور دیگر سیاسی کارکنوں کے خلاف غیرقانونی کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تازہ کریک ڈاؤن کا مقصد حماس کے 29 ویں یوم تاسیس کی تقریبات کے انعقاد کو ناکام بنانا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا نے گذشتہ روز غرب اردن میں حماس کے اسیر رہ نما جمال الھور کے گھر پرچھاپہ مار کر نہ صرف وہاں توڑپھوڑ کی بلکہ اسیر رہ نما کی اہلیہ اور بچیوں کو زدو کوب کیا۔ حماس اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے عباس ملیشیا کے اہلکاروں کے ہاتھوں حماس کے کارکن مجاھد الھور کے اغواء کی بھی شدید مذمت کی۔
فوزی برھون نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ سیکیورٹی اداروں کی طرف سے سیاسی کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کانوٹس لیں اور شہریوں کو گرفتار کرنے اور انہیں اذیتیں دینے کا سلسلہ بند کرائیں۔