جمعه 15/نوامبر/2024

شہداء انتفاضہ کی تعداد 269 ہوگئی ،20 کے جسد خاکی اسرائیل کے قبضے میں!

پیر 19-دسمبر-2016

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ یکم اکتوبر 2015ء کے بعد سے دسمبر 2016ء تک فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس کے  دوران صہیونی ریاستی دہشت گردی میں 269 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

گذشتہ روز بیت المقدس میں 19 سالہ احمد حازم الریماوی نامی فلسطینی نوجوان کو شہید کیا گیا جس کے بعد شہداء انتفاضہ القدس کی تعداد 269 ہوگئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہداء و اسیران فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ القدس کے شہداء میں جانی کی قربانی دینے والے فلسطینی شہروں میں الخلیل 79شہداء کے ساتھ پہلے نمبر پرہے۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر بیت المقدس کے 59 شہری شہید ہوئے ہیں۔ رام اللہ کے شہداء کی تعداد 24 ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ القدس کے دوران گذشتہ چودہ ماہ میں جنین شہر سے 21، نابلس سے 19، بیت لحم سے 15، طولکرم سے 5، سلفیت سے 4م قلقیلیہ سے بھی چار، اندورن فلسطین سے دو اور غزہ کی پٹی میں 34 فلسطینی شہید ہوئے۔

شہداء میں 77 بچے اور بچیاں بھی شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم بتائی جاتی ہیں۔ ان میں ایک شیرخوار  تین ماہ کا رمضان محمد ثوابتہ بھی شامل ہے۔ تحریک انتفاضہ کےدوران 29 فی صد شہداء بچوں پر مشتمل ہیں۔

صہیونی ریاستی دہشت گردی کے دوران انتفاضہ القدس کے چودہ ماہ میں 12 بچیوں سمیت 24 خواتین بھی شہید ہوئی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 80 فی صد شہداء کے ورثاء کو ان کے بیٹوں یا بیٹوں کی شہادت کی خبرذرائع ابلاغ کے ذریعے پہنچی۔

صہیونی انتظامیہ کی طرف سے شہید کئے جانے کے بعد بیشتر فلسطینیوں کو  اپنی تحویل میں لیا گیا۔ ان میں سے 20 شہداء کے جسد خاکی بدستور صہیونی ریاست کے قبضے میں ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی