چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ

ہفتہ 24-دسمبر-2016

گذشتہ روز بین الاقوامی سلامتی کونسل کی جانب سے کثرت رائے سے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کے مطالبے پر مبنی قرارداد کی منظوری کے بعد عالم اسلام کی طرف سے مثبت رد عمل سامنے آیا ہے۔  سلامتی کونسل کی قراردار کے رد عمل میں عرب ممالک اور عالم اسلام کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عرب ممالک نے سلامتی کونسل کی طرف سے فلسطین میں یہودی آباد کاری کے خلاف قرارداد کو مثبت پیش رفت، مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی مساعی کو آگے بڑھانے اور مسئلہ فلسطین کے حل کے حوالے سے نہایت اہمیت کی حامل قرار دیا ہے۔

کویت کی مجلس امہ[پارلیمنٹ] کے اسپیکر مرزوق الغانم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد صحیح سمت میں اہم قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی نئی قرارداد کی منظوری کے بعد سابقہ قراردادوں پرعمل درآمد کے حوالےسے بھی صہیونی ریاست پر دباؤ بڑھے گا۔ اس کے نتیجے میں عرب۔ اسرائیل تنازع کے حل کی راہ ہموار ہوگی۔

خلیجی ممالک میں قطر سمیت کئی دوسری خلیجی ریاستوں نے سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کیا۔ قطر کی جانب سے جاری کردہ موقف میں کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ سلامتی کونسل اپنی قرارداد پرعمل درآمد میں تاخیر نہیں کی جائے گی۔  قطری وزیرخارجہ الشیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کرتا ہے۔ اس قرارداد کی منظوری نے ایک بار پھرثابت کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین دنیا کے اہم ترین حل طلب مسائل میں سے ایک ہے۔ اس قرارداد پرعمل درآمد سے خطے میں امن وامان کے قیام میں مدد ملے گی

اردن، موریتانیہ اور عالم اسلام کے کئی دوسرے ممالک نے بھی سلامتی کونسل کی قرارداد کو مسئلہ فلسطین کے حل کی راہ میں اہم مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی