اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے لیبیا میں جاری محاذ آرائی میں کسی بھی قسم کے کردار کی سختی سے تردید کی ہے۔ جماعت کا کہنا ہے کہ حماس کا بیرون ملک کسی بھی تنازع سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی حماس کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ لیببیا کے بعض ذرائع ابلاغ نے لیبیا میں جاری کشیدگی میں حماس کو بھی مورد الزام ٹھہرانے کی مذموم کوشش کی ہے۔
فوزی برھوم نے لیبی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونےوالی ان تمام خبروں کو بے ہودہ اور منفی پروپیگنڈہ قرار دیاجن میں کہا گیا تھا کہ لیبیا میں جاری کشیدگی میں حماس کا بھی ہاتھ ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز لیبیا کی طبرق میں قائم حکومت کے عہدیداروں نے الزام عاید کیا تھا کہ حماس لیبیا میں جاری کشیدگی کو بڑھا رہی ہے۔
حماس نے ان الزمات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حماس کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتی۔ حماس فلسطینی قوم اورالقدس کے دفاع کے لیے کام کررہی ہے اور ہماری اندرون اور بیرون جاری جدو جہد کا محور صرف فلسطین اور مسجد اقصیٰ و القدس ہیں۔ حماس کی جنگ صرف صہیونی دشمن کے خلاف ہے۔ کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہے۔