اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نماؤں اور فلسطینی وزارت داخلہ و سپریم جوڈیشل کونسل کے ایک وفد نے غزہ کی پٹی میں آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ بشپ الیکسیوس سے چرچ میں ان کی رہائی پر ملاقات کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے وفد نے مسیحی برادری کے پادری اور دیگر رہ نماؤں سے ملاقات کے دوران جماعت کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کا پیغام پہنچایا۔
حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے بتایا کہ جماعت کے وفد اور مسیحی برادری کے رہ نماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں فلسطینی قوم میں وحدت کی ضرورت پر زور دیا۔
حماس کے وفد نے مسیحی رہ نماؤں اور بشپ الیکسیوس سے ملاقات کے دوران کہا کہ فلسطینی قوم عیسائی اور مسلمان ہونے کے باوجود متحد ہے۔ مسلمانوں اور عیسائیوں کے دوست اور دشمن ایک ہیں۔ صہیونی ریاست کے راکٹ، میزائل اور گولی کسی مسلمان اور مسیحی فلسطینی کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتی بلکہ صہیونی دشمن فلسطینی مسلمانوں اور عیسائیوں کو یکساں انتقامی پالیسیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔
اس موقع پر فلسطین کی موجودہ صورت حال پرتبادلہ خیال کیا گیا اور ساتھ ہی فلسطین کے تمام داخلی دھاروں کے درمیان مفاہمت اور اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقعے پر عیسائی پادری بشپ الیکسیوس نے حماس رہ نماؤں کے چرچ کے دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا او کہا کہ عیسائی برادری غزہ کی پٹی میں قیام امن اور استحکام کے لیے ہرممکن تعاون جاری رکھے گی۔