بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ راید صلاح کو دی گئی نو ماہ قید کی مدت ختم ہونے کے قریب ہے۔ توقع ہے کہ انہیں آئندہ چند روز کے دوران رہا کردیا جائے گا۔ تاہم صہیونی انتظامیہ اور پولیس الشیخ راید صلاح کو ایک نئے مقدمہ میں الجھانے کی سازش کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ راید صلاح کی مدت حراست آئندہ ہفتے ختم ہو رہی ہے۔ الشیخ راید صلاح کے وکیل عمرخمایسہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے موکل کو 17 جنوری کو رہا کیے جانے کا امکان ہے۔ تاہم انہیں یہ اطلاعات بھی ملی ہیں کہ صہیونی حکام انہیں نئے جعلی مقدمات میں الجھا کران کی مدت حراست میں مزید توسیع کرنا چاہتے ہیں۔
عمر خمایسہ نے بتایا کہ انہیں خدشہ ہے کہ صہیونی پولیس الشیخ راید صلاح کے خلاف کوئی نیا مقدمہ تیار کرنے کی سازش کرسکتی ہے۔ ان کی مدت حراست ختم ہونے کے بعد اسرائیلی پولیس کی طرف سے انہیں گھر پرنظر بندی، ذرائع ابلاغ سے بات چیت سے منع کرنے یا انتظامی حراست کی سزا کی سفارش بھی کرسکتی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ نے 18 اپریل 2016ء کو الشیخ راید صلاح کو نو ماہ قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔ ان پر نو سال قبل بیت المقدس میں جمعہ کی ایک تقریر کی بنیاد پر مقدمہ چلایا گیا اور یہ الزام عاید کیا گیا تھا کہ الشیخ راید صلاح نے وادی الجوز کے مقام پر جمعہ کے خطے میں اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز زبان استعمال کی تھی۔ اسی مقدمہ میں الشیخ راید صلاح پہلے بھی 11 ماہ قید کاٹ چکے ہیں مگر اسرائیلی استغاثہ کا کہنا تھا کہ انہیں دی گئی سزا ناکافی تھی۔ گذشتہ کئی ماہ سے الشیخ راید صلاح قید تنہائی میں ہی