سرخ سیارے مریخ تک سفر فضائی جستجومیں اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ کچھ عرصہ قبل ماہرین نے بتایا تھا کہ زمین سے مریخ تک سفر چھ ماہ میں ممکن ہوگا۔ چھ ماہ کے سفرکے لیے کیمیائی کرنٹ کو بنیاد بنایا گیا، مگر اب ماہرین نے کہا ہے کہ زمین سے مریخ تک صرف ایک ماہ میں سفرممکن ہو سکے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ نئی تحقیق امریکی خلائی ادارے’ناسا‘ سے وابستہ سائنسدانوں نے کی ہے۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سانٹا باربرا میں قائم یونیورسٹی سے وابستہ ماہری فلکیات فلیپ لوبین کی قیادت میں ایک ٹیم نے نئی خلائی تحقیق کی ہے۔ انہوں نے خلاء میں ایک مختلف تخیل کے تحت سفرکا نظریہ پیش کیا۔ یہ سفر روشنی کی رفتار کے برابر ہے۔ سائنسدانوں کے نظریے کے مطابق مریخ پربھیجی جانے والی خلائی گاڑی کے گرد لیزر کا ایک خول چڑھایا جائے گا جو شمسی توانائی سے اسے طاقت فراہم کرے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر اس پروجیکٹ پر ایک لاکھ ڈالرکے اخراجات آئیں گے۔ اس سفر کے لیے سائنسی اصطلاح کے مطابق Deep-in یا سیاروں کےدرمیان براہ راست توانائی برائے خلائی تحقیقات‘ کا نام دیا گیا ہے۔
مسٹر لوبین نے اندازہ لگایا ہے کی ایسی ٹیکنالوجی کے استعمال سے انسان مریخ تک چند سو پاؤنڈ وزنی چیز چھوٹی خلائی مشینوں کی مدد سے محض تین دن میں پہنچانا ممکن ہوسکتا ہے۔