چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی لڑکے کے قتل کی اسرائیلی فوج کی جانب سے تحقیقات

بدھ 25-جنوری-2017

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ملٹری پولیس اور اسرائیل کی دوسری پولیس نے مشترکہ طور پر 17 سالہ فلسطینی لڑکے قصی العمور کے گذشتہ ہفتے وحشیانہ قتل کی تحقیقات شروع کی ہیں۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پولیس اور فوج نے مشترکہ طور پرایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے جو فلسطینی لڑکے قصی العمور کے فوجیوں کی گولیوں سے شہید ہونے کے واقع کی تحقیقات کررہی ہے۔

خیال رہے کہ صہیونی فوج نے گذشتہ ہفتے مقبوضہ مغربی کنارے کے  جنوبی شہر بیت لحم کے مشرقی قصبے تقوع میں ایک سترہ سالہ فلسطینی لڑکے قصی العمور کو گولیاں مارکر شہید کردیا تھا۔ بعد ازاں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا تھا کہ العمور کو غلطی سے گولیاں ماری گئی تھیں۔

قصی العمور کو اس وقت گولیاں ماری گئی تھیں جب وہ ایک احتجاجی ریلی میں شریک تھا۔ گولیاں لگنے کے بعد شدید زخمی حالت میں صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی لڑکی کو گھیسٹنے کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی جس پرصہیونی فوج کو سخت خفت کاسامنا کرنا پڑا۔ صہیونی فوج زخمی فلسطینی لڑکے کو پاؤں سے پکڑ کر گھیسٹ رہےتھے اور اس کا خون آلود سر زمین پر گھسیٹا جا رہا تھا۔

قابض فوج کی اس وحشیانہ کارروائی پرانسانی حقوق کی تنظیموں اور فلسطینی حلقوں کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا اور قصی العمور کی شہادت کو اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی