اسرائیلی فوج نے زیرحراست فلسطینی خاتون سماجی کارکن کو گذشتہ روز جیل سے رہا کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رندہ شحاتیت کو صہیونی فوج نے 17 روز قبل الفوار کیمپ سے جنوبی الخلیل سے واپس آتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔
رہائی پانے کے بعد مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے شحاتیت نے کہا کہ صہیونی فوج کی جانب سے ان کی گرفتاری کا مقصد ان کے عزم کوشکست دینا تھا۔ صہیونی فوج اور انٹیلی جنس ادارے اس پراسرائیل کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عاید کرنا چاہتے تھے۔
شحاتیت نے بتایا کہ صہیونی فوج نے اسے سترہ روز قبل ٹریفک کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ اسرائیلی تفتیش کار اس سے 48 گھنٹے تک مسلسل تفتیش کرتے اور سوال جواب کرتے رہے حالانکہ وہ بیمار ہونے کے ساتھ ساتھ ٹریفک قانون کی خلاف ورزی میں گرفتار کی گئی تھی۔ اس طرح اسرائیلی فوجیوں نے حیلوں بہانوں سے اسے جیل میں قید کرنے کی کوشش کی۔ بلا جواز گرفتاری کے خلاف اس نے 10 دن مسلسل بھوک ہڑتال بھی کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اسرائیلی جیل سے 10 ہزار شیکل کی ضمانت کے بدلے میں رہا کی گئی ہیں مگرخدشہ ہے کہ اسرائیلی فوجی انہیں دوبارہ حراست میں لے سکتے ہیں۔