اسرائیلی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے فلسطین میں غیرقانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف بہ طور احتجاج 10 مئی 2017ء کو طے شدہ ملاقات منسوخ کردی ہے۔
ریڈیو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انجیلا میرکل کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں نیتن یاھو سے ملاقات کی منسوخی کا سبب رواں سال ستمبر میں ہونے والے انتخابات بتائے گئے ہیں تاہم جرمنی اور اسرائیلی حکومتوں کے مصدقہ ذرائع نے بتایا ہے کہ نیتن یاھو سے ملاقات سے انکار کا اصل محرک فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی یہودی آبادکاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میرکل نے حال ہی میں اسرائیلی کنیسٹ میں فلسطینیوں کی نجی املاک اور اراضی پرقبضے کے جواز پرمبنی قانون کی منظوری پر تل ابیب سے سخت ناراضی کا اظہار کیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی کنیسٹ نے دوسری اور تیسری رائے شماری میں فلسطینی اراضی سے متعلق ’قانون الحاق‘ نامی ایک نئے قانون کی منظوری دی تھی جس میں حکومت کو غرب اردن اور بیت المقدس سمیت فلسطین کے تمام علاقوں میں فلسطینیوں کی نجی ملکیتی اراضی سلب کرنے اور اس پریہودی آباد کاروں کو بسانے کی اجازت دی تھی۔