اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں 15 سال بعد رہا ہونے والے ایک فلسطینی شہری کے استقبال کے لیے لگایا گیا کیمپ اکھاڑ پھینکا اور استقبال کے لیے جمع ہونے والے شہریوں پر وحشیانہ تشدد کرکے انہیں منتشر کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کے روز فلسطینی شہریوں نے العیساویہ کے مقام پر رہائی پانے والے سابق اسیر محمد زیدان محمود کے استقبال کے لیے ایک کیمپ لگایا جس میں مقامی شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔
اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے استقبالیہ کیمپ پر دھاوا بولا اور استقبال کے لیے جمع شہریوں پر لاٹھی چارج بھی کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق صہیونی فوج کی کارروائی کے خلاف مشتعل فلسطینیوں نے جواب میں سنگ باری کی اور شیشے کے ٹکڑے پھینکے۔
اسرائیلی فوج نے العیساویہ قصبے میں گھرگھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران چھ فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں بھی لے لیا۔
خیال رہے کہ 39 سالہ اسیر زیدان محمود کو اسرائیلی فوج نے 19 فروری 2002ء کو حراست میں لیا تھا اور اسے فلسطینی مزاحمتی تنطیموں سے تعلق اور عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کی رکنیت کے الزام میں پندرہ سال قید کی سزاسنائی گئی تھی۔