اردن میں دہشت گردوں سمیت پندرہ مجرموں کو ہفتے کے روز علی الصباح تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے۔
اردن کے وزیر اطلاعات محمود المومنی نے سرکاری خبررساں ایجنسی بطرا کو بتایا ہے کہ ان میں سے دس مجرموں کو دہشت گردی کے جرائم میں قصور وار دے کر سزائے موت کا حکم دیا گیا تھا۔پانچ کو عصمت ریزی اور جنسی حملوں کے الزامات میں قصور وار قرار دے کر پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔
انھوں نے مزید بتایا ہے کہ جن افراد کو پھانسی دی گئی ہے،ان میں ایک مجرم گذشتہ سال انٹیلی جنس ایجنسی کے کمپاؤنڈ پر حملے میں ملوث تھا۔اس حملے میں پاچ سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
پھانسی پانے والے پانچ افراد گذشہ سال سکیورٹی فورسز پر ایک حملے میں ملوث تھے۔انھوں نے عربد شہر میں سکیورٹی فورسز کی جنگجوؤں کے ٹھکانے پر چھاپا مار کارروائی کے دوران جوابی حملہ کردیا تھا جس سے ایک پولیس افسر مارا گیا تھا۔جھڑپ میں سات جنگجو بھی ہلاک ہوگئے تھے۔باقی مجرموں کو 2003ء اور اس کے مابعد مختلف واقعات میں ملوث ہونے پر تختہ دار پر لٹکایا گیا ہے۔ یہ تمام اردنی شہری تھے اور انھیں دارالحکومت عمان کے نزدیک واقع صاعقہ کی جیل میں پھانسی دی گئی ہے۔