اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے چھ ماہ قبل مصر میں امن کانفرنس کے انعقاد کی جو تجویز دی تھی اس سے دست بردار ہوگئے ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو نے چھ ماہ قبل اپوزیشن لیڈر یتزحاق ہرٹزوگ سے تجویز پیش کی تھی جس میں کہا تھا کہ وہ مصر کے ساتھ مل کر قومی سلامتی کے ایشوز پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ اس ضمن میں مصر اور دوسرے پڑوسی ملکوں کی سربراہ قیادت پر مشتمل ایک امن کانفرنس کے انعقاد کے متمنی ہیں۔ مگر اب وزیراعظم اپنی اس تجویز سے منکر ہوگئے ہیں۔
عبرانی اخبار کے مطابق نیتن یاھو نے اس تجویز سے انکار تین ہفتے قبل کیا اور اپوزیشن لیڈر کو بتایا کہ وہ اب مصر کے ساتھ مل کر کسی علاقائی امن کانفرنس کی تجویز میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ وزیراعظم یاھو نے اس تجویز پرعمل درآمد سے اس لیے انکار کیا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ ایسا کرنےسے انہیں دائیں بازو کے شدت پسند یہودیوں کے شدید رد عمل کا سامناکرنا پڑ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ اس تجویز کا انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا جب حال ہی میں اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ گذشتہ برس مصر، اردن اور اسرائیل کی سربراہ قیادت نے وادی العقبہ میں ایک خفیہ اجلاس منعقد کیا تھا جس میں فلسطینی ریاست کی بندر بانٹ کی ایک نئی تجویز سے اتفاق کیا گیا تھا۔