اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل فلسطینی شہری جمال ابو اللیل نے موجودہ انتظامی حراست کے بعد سزا کی تجدید نہ کرنے کی یقین دہانی پر بھوک ہڑتال ختم کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر ابو اللیل نے 25 روز قبل بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اس دوران انہوں نے صرف پانی پینا جاری رکھا اور ہرقسم کا کھانا پینا ترک کردیا تھا۔
گذشتہ روز اسرائیلی جیل انتظامیہ ابو اللیل کے وکیل کو بتایا کہ اگر ابو اللیل اپنی بھوک ہڑتال ختم کریں تو ان کی موجودہ انتظامی حراست ختم ہونے کےبعد اس کی تجدید نہیں کی جائے گی۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران اور کلب برائے اسیران کا بھی کہنا ہے کہ اسیر ابو اللیل کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ جمال ابو اللیل نے اسرائیلی جیل انتظامیہ کےساتھ معاہدے کے بعد پچیس روز سے جاری بھوک ہڑتال ہڑتال ختم کردی ہے۔ اسرائیلی انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جمال ابو اللیل کی چھ ماہ کی جاری انتظامی قید کے ختم ہونے کے بعد اسے رہا کردیں گے۔
کلب برائے اسیران کے مندوب جواد بولس نے بتایا کہ جمال ابو اللیل اپنی انتظامی حراست کی چھ ماہ کی سزا کا نصف عرصہ گذار چکے ہیں۔ وہ اس وقت جزیرہ نما النقب کی صحرائی جیل میں قید ہیں۔
خیال رہے کہ 50 سالہ جمال ابو اللیل کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں قلندیا کیمپ کے رہائشی ہیں۔ انہیں فوج نے 15 فروری 2016ء کو حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد اُنہیں انتظامی حراست میں ڈال دیا گیا تھا۔