فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت نام نہاد پولیس اہلکاروں نے کل اتوار کے روز غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف نکالی گئی ایک احتجاجی ریلی پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں شہید فلسطینی بلاگر باسل الاعرج کے والد سمیت متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں نکالی گئی ایک ریلی میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھی جن میں شہید فلسطینی بلاگر بالاسل الاعرج کے والد اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکان کی بڑی تعداد شریک تھی۔ اس موقع پرعباس ملیشیا نے اسرائیلی فوج کا کردار ادا کرتےہوئے نہتے اور بے گناہ شہریوں پر وحشیانہ لاٹھی چارج کیا، آنسوگیس کی شیلنگ کی اور مظاہرین پر دھاتی گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں شہید الاعرج کے والد اور ایک صحافی سمیت متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
اتوار کے روز رام اللہ میں نکالی گئی احتجاجی ریلی کے شرکاء پر عباس ملیشیا کے جلادوں نے تشدد کے ساتھ ساتھ انہیں حراست میں بھی لے لیا۔ گرفتار کیے گئے شہریوں میں اسلامی جہاد کے ترجمان اور سرکردہ رہ نما الشیخ خضر عدنان بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے ایک احتجاجی ریلی پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں شہید بلاگر باسل الاعرج کے والد بھی شامل ہیں۔
قبل ازیں فلسطینی مظاہرین نے شہید فلسطینی بلاگر کے اہل خانہ پر عباس ملیشیا کی طرف سے مقدمہ چلانے کی سازش کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر صہیونی ریاست اور فلسطینی اتھارٹی کے جرائم کے خلاف شدید نعرے درج تھے۔