اسرائیل کی ’عوفر‘ فوجی عدالت نے کل منگل کے روز زیرحراست فلسطینی قانون ساز کونسل کی خاتون رکن سمیرہ حلایقہ کے خلاف فرد جر عاید کرنے کے بعد اس کے کیس کی سماعت آئندہ اتوار تک ملتوی کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطن کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی عدالت سے مسلسل چوتھی بار حلایقہ کی مدت حراست میں توسیع کی گئی ہے۔
فلسطینی پارلیمنٹ کی رکن سمیرہ حلایقہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عدالت کی طرف سے حلایقہ کے مقدمہ کی سماعت آئندہ اتوار تک ان کے وکیل کی درخواست پر ملتوی کی گئی ہے۔ خاتون سیاست دان کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ اس دوران اپنی موکلہ کے خلاف عاید فرد جرم کا باریکی سے جائزہ لیں گے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی حکام کی طرف سے عاید کردہ فرد جرم میں سمیرہ حلایقہ کی ثقافتی، سماجی اور سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ان کی ’فیس بک‘ سرگرمیوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
فلسطینی خاتون رہ نما نے صہیونی عدالت میں پیش کی گئی فرد جرم مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فرد جرم کا مقصد سمیرہ کو نام نہاد دعوؤں اور الزامات کی آڑ میں پابند سلاسل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ سمیرہ خلایقہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی سے فلسطینی قانون ساز کونسل کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔ 53 سالہ ذیابیطس سمیت کئی دوسرے امراض کا شکار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم ضمیر ان کے کیس کو فالو کر رہی ہے۔ سمیرہ الحلایقہ کے خلاف ماضی میں بھی صہیونی ریاست کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے کے الزام میں مقدمات چلائے جاتے رہے ہیں۔