افریقا کے عرب ملک مراکش کے فرمانروا شاہ محمد ششم نے اسلام پسند رہ نما سعد الدین عثمانی کی زیرقیادت نئی حکومت تشکیل دینے کی منظوری دے دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سابق وزیراعظم عبدالالہ بن کیران پانچ ماہ تک حکومت کی تشکیل کے لیے کوششیں کرتے رہے ہیں مگر سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا نہ ہونے کے باعث حکومت کی تشکیل کا عمل تعطل کا شکار رہا ہے۔
مراکش کے شاہی دیوان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز شاہ محمد ششم کی موجودگی میں نئی حکومت کی تشکیل کا عمل مکمل کیا گیا۔
خیال رہے کہ مراکشی فرمانروا شاہ محمد ششم نے 17 مارچ کو اسلام پسند جماعت انصاف و ترقی پارٹی کی سپریم نیشنل کونسل کے سربراہ سعد الدین عثمانی کو نئی حکومت کی تشکیل کا حکم دیا تھا۔
العثمانی نے 25 مارچ کو چھ سیاسی جماعتوں کے اتحاد سے ایک قومی حکومت کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ ان میں سوشلسٹ الائنس بھی شامل ہے جوعبدالالہ بن کیران کی قیادت میں حکومت میں شمولیت کے لیے تیار نہیں تھی۔
حکومت کی تشکیل سے قبل سعد الدین عثمانی نے کہا تھا کہ حکومت میں ان کی جماعت انصاف و ترقی[ اس جماعت کے پارلیمنٹ کے 395 کے ایوان میں 125 ارکان ہیں] کے ساتھ ساتھ قومی سماج پارٹی، پیپلز موومنٹ سوشلست الائنس، دستوری اتحاد اور پروگریسیو سوشلسٹ پارٹی شامل ہیں۔