شنبه 16/نوامبر/2024

لیبیا کی تین ٹکڑوں میں تقسیم کا امریکی منصوبہ طشت ازبام

منگل 11-اپریل-2017

برطانوی اخبار’گارجین‘ نے لیبیا کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کے امریکی منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔

برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے لیبیا کے تین الگ الگ صوبوں کی شکل میں تقسیم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ تجویز کے مطابق مغربی لیبیا کا مرکز طرابلس، مشرقی حصے کا برقہ اور فزان شہر کو جنوبی لیبیا کا مرکزی علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

گارجین کی اس رپورٹ کی تیاری میں امریکا سے صحافی جولیان برگر اور اٹلی سے کیرشنگاسنر سے حصہ لیا۔ رپورٹ کے مطابق وائیٹ ہاؤس کے ایک سینیر عہدیدار جنہیں وزارت خارجہ کا اہم عہدیدہ سونپا گیا ہے نے ایک یورپی سفارت کار کی موجودگی میں لیبیا کا تین ملکوں میں تقسیم کا فارمولہ پیش کیا۔

اخبار نے یورپی سفارت کار کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم امریکی عہدیدار کا نام ’سیپاسٹیان گورکا بتایا ہے جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر خاص ہیں۔ انہوں نے یہ تجویز ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنھبالنے سے قبل پیش کی تھی۔

اخباری رپورٹ کے مطابق مسٹر گورکا کے امریکا میں شدت پسند لابی کے ساتھ تعلقات کے باعث تنقید کا نشانہ بن چکے یہں۔ وہ اسلامی انتہا پسندی کے خلاف طاقت کے استعمال کا مطالبہ کرتے رہے ہیں اور اعتدال پسند مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کو ’دہشت گرد‘ تنظیم قرار دینے کے حامی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پوری عہدیدار نے امریکی عہدیدار کی لیبیا کو تقسیم کی تجویز مسترد کردیا اور کہا کہ لیبیا کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنا مسئلے کا سب سے بدترین حل ہوگا۔

‘گارجین‘ کے مطابق گورکا لیبیا کے لیے امریکی مندوب کے عہدے کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔ وہ اس وقت وائیٹ ہاؤس ہی میں ہیں تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا ڈونلڈ ٹرمپ انہیں لیبیا کے لیے خصوصی ایلچی کا عہدہ دینے والے ہیں یا نہیں۔

مختصر لنک:

کاپی