فلسطین کےممتاز علماء کرام نے مسجد اقصیٰٗ پر یہودی آباد کاروں کے دھاووں کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی صہیونی سازش کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ریاست ایک منظم اور منصوبہ بند طریقے سے قبلہ کا ’اسٹیٹس کو‘ تبدیل کرنے کی سازش کررہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب اور فلسطینی سپریم علماء کونسل کے چیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ یہودیوں کے مذہبی تہوار’ایسٹر‘ کے موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں قبلہ اول پر دھاوے اسرائیل کی طے شدہ اور منظم حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاووں کی شدید مذمت کی اور اسے اسرائیلی ریاست کی کھلم کھلا مذہبی غنڈہ گردی قرار دیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز’ایسٹر‘ کے تہوار کی آڑمیں 290 یہودی اشرار نے اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولے۔
یہودی آبادکاروں کو انتہا پسند مذہبی پیشواؤں کی طرف سے باقاعدہ رہ نمائی بھی فراہم کی گئی۔
مسجد اقصی کےامام وخطیب الشیخ صبری کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں اسٹیٹس کو خراب کرنے کی تمام ترذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی انتہا پسند حکومت یہودی شرپسندوں کو قبلہ اول تک رسائی کے لیے ہرممکن سہولت فراہم کر رہی ہے۔
ادھر بیت المقدس میں فلسطینی محکمہ اوقاف کے ڈائریکٹر الشیخ ناجح بکیرات یہودی آباد کاروں کی قبلہ اول پر یلغار کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ریاست القدس شہر اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے انتہائی خطرناک ’تہودی‘ سازش پر عمل پیرا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست بیت المقدس میں اپنی توسیع پسندانہ سازشوں کو آگے بڑھاتے ہوئے تین خطرناک راستوں پرعمل پیرا ہے۔