فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایاگیا ہے کہ صہیونی جیل انتظامیہ نے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران سے ان کے وکلاء کو ملنے پر پابندی عاید کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امور اسیرن اور کلب برائے اسیران کی طرف سے کہا گیا ہے کہ منگل کو فلسطینی وکلاء نے ’جلبوع‘ جیل میں بھوک ہڑتالی اسیران سے ملاقات کی کوشش کی تو صہیونی انتظامیہ نے وکلاء کو بھوک ہڑتالی اسیران سے ملوانے سے انکار کردیا۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران اور کلب برائے اسیران نے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کی دیکھ بحال کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہےجس میں وکلاء اور انسانی حقوق کے مندوبین شامل ہیں۔ آج منگل کو اس کمیٹی کے ارکان نے’جلبوع‘ جیل میں فلسطینی اسیران سے ملاقات کی کوشش کی مگر قابض انتظامیہ نے انہیں اسیران سے ملاقات سے روک دیا۔
فلسطینی انسانی حقوق کارکنان نے صہیونی انتظامیہ کی طرف سے اس پابندی کو بلا جواز اور بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ انتقامی پالیسی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
خیال رہے کہ کل سترہ اپریل کو اسرائیلی زندانوں میں قید ڈیڑھ ہزار فلسطینی اسیران نے اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔