جمعه 15/نوامبر/2024

شیریں کلامی اعصابی تناؤ میں کمی کا ذریعہ

پیر 24-اپریل-2017

اگرآپ مشقت والے کسی پیشے سے وابستہ ہیں، یا آپ کے ذمہ بچوں کی تربیت کا کام ہے یا آپ کسی پروگرام کے لیے منصوبہ بندی کررہے ہیں، یا آپ ایک ایسے ماحول میں رہ رہے ہیں تیزی سے نقل وحرکت ہو رہی ہے تو عین ممکن ہے کہ آپ آس پاس کے افراد پر مشتعل ہوں یا ہفتے میں آپ کو ایک آدھ بار ڈیریشن کا طعنہ سننے کو ملے۔

اگر ایسا ہی کچھ ہو تو مثبت کلمات اور الفاظ کا استعمال کریں تو آپ کی ڈیپریشن اور تناؤ میں کمی آسکتی ہے۔ نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ محض ڈیپریشن کے شعور کا اظہار نفسیاتی مسائل کو کم نہیں کرتا’ڈیپریشن‘ کا ایک لفظ بھی آپ میں موجود کیمیائی مواد کو اچھال سکتا ہے۔ ایسے الفاظ سے الابنفرین، کوریٹزول اور دماغ تک اعصائی پیغامات کی منتقلی ہمیں ڈی پریشن کا شعور دلا سکتی ہے۔

ڈیپریشن کی صورت میں دل کی دھڑکن تیز اور سانس کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔بلند فشار خون کی شکایت، مناسب سوچ بچار میں کی قدرت کم ہوجاتی ہے۔ یہ تمام آثار ڈی پریشن ہے اور ان کا حل زبان کی شیرینی میں مضمر ہے۔

مختصر لنک:

کاپی