اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ جماعت غزہ کے عوام پر معاشی بحران مسلط کرنے اور دو ملین شہریوں کو مشکلات سے دوچار کرنے کسی اندرونی اور بیرونی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف محمود عباس انتقامی پالیسی پر اترآئے ہیں۔ حماس صدر عباس کی انتقامی سیاست کا پوری قوت کے ساتھ جواب دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس تمام فلسطینی جماعتوں کے ساتھ مل کرمحمود عباس کی غزہ کی پٹی کے خلاف جارحانہ اور انتقامی کارروائیوں کا منہ توڑ جواب دےگی۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر محمود عباس بیرونی اشاروں پر اپنی ہی قوم کے دشمن بن گئے ہیں۔
القانوع کاکہنا تھا کہ حماس تمام فلسطینی تنظیموں کو ساتھ ملا کر محمود عباس کی انتقامی پالیسی کا مقابلہ کرے گی اور غزہ کے عوام کو انتقامی سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیا جائے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی، بجلی کے بلوں میں اضافہ، ظالمانہ ٹیکسوں کا نفاذ اور غزہ میں بجلی کے لیے ایندھن کی سپلائی معطل کرنے سے محمود عباس کی بدنیتی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست غزہ کے عوام کے خلاف غیراخلاقی اور غیر انسانی سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔ انتقامی کی آگ میں صدر عباس اور رام اللہ اتھارٹی نے قومی اقدار تک پاما کرنا شروع کی ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا تھا کہ صدر محمود عباس نے اسرائیل کو بتا دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کو فراہم کی جانے والی بجلی کی ادائیگی نہیں کرسکے گا۔ یہ اس بات کا اعلان ہے کہ وہ غزہ کو اسرائیل کی طرف سے ملنے والی 120 میگاواٹ بجلی کی سہولت سے بھی محروم کرنا چاہتے ہیں۔