اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما اور سابق فلسطینی وزیرخارجہ ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا ہے کہ قضیہ فلسطین کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سرد خانے میں ڈالنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ قضیہ فلسطین کے دفاع، قومی حقوق کے حصول اور غزہ کی پٹی کو لاحق خطرات کا پوری قوم کو سیسہ پلائی دیوار بن کر مقابلہ کرنا ہوگا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ناکہ بندی اور معاشی بحران مسلط کرنے کے خلاف نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر الزھار نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی پوری قوم کے ہیرو ہیں۔ آزادی اور عزت کے لیے ان کی جاری بھوک ہڑتال کو پوری قوم کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔
ڈاکٹر الزھار نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے عوام پر معاشی بحران مسلط کرکے قوم کو مشکلات سے دوچار کرنے کی سوچی سمجھی سازش کی جا رہی ہے۔ مگر غزہ کے عوام بجلی کے بل پراپنے ایمان، عقیدے، مقدسات اور بنیادی اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ڈاکٹر محمود الزھار نے غزہ کی پٹی پر مسلط بحری، بری اور فضائی ناکہ بندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی معاشی کفالت کے لیے خصوصی فنڈ قائم کیا جائے۔ اس کے علاوہ مسجد اقصیٰ ، بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کے لیے موثر اور مربوط حکمت عملی اختیار کی جائے۔
حماس رہ نما نے برادر ملک مصر کی حکومت پر زور دیا کہ وہ غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو غیر مشروط طور پر مستقل بنیادوں پر کھول دے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام نے ہمیشہ قابض اور غاصب صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف بندوق اٹھائی۔ فلسطینیوں کی مصر کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں اور نہ ہی حماس مصر کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرتی ہے۔ غزہ کی پٹی کی بین الاقوامی گذرگاہ کھولنا سب کے مفاد میں ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے زیراہتمام علاقے کی معاشی ناکہ بندی کے خلاف ایک بڑے احتجاجی جلسے کا اہتمام کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی۔ انہوں نے اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کے ساتھ ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔