اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے ضمنی طور پر اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاھدین کی تحویل میں موجود فوجی زندہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے فوجیوں کو ہرقیمت پر جلد از جلد رہا کرائیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ وہ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے فوجیوں ھدار گولڈن اور ارورن شاؤل کو جلد از جلد رہا کرانے کے بعد انہیں ان کے اہل خانہ سے ملائیں گے۔
غزہ میں قید فوجیوں کی رہائی کی بات سے نیتن یاھو نے ضمنا اشارہ کیا ہے کہ غزہ میں القسام بریگیڈ کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے فوجی زندہ ہیں نہ کہ فوجیوں کی میتیں ہیں۔
نیتن یاھو نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں قید اپنے فوجیوں کی رہائی میں کوئی سستی نہیں کرے گا۔ وہ قیدیوں کے اہل خانہ سے وعدہ کرتے ہیں کہ وہ انہیں جلد از جلد رہائی دلوائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ ہو یا امن ہو۔ ہم نے ہر معرکہ لڑنا ہے۔ جنگ کی تکالیف کو کم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ جنگ کی تکالیف میں سے ایک پریشانی ہمارے فوجیوں کی فلسطینی مزاحمت کاروں کی تحویل میں رہنا ہے۔ اہم کی رہائی ہماری اولین ترجیح ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر سنہ 2014ء کی جنگ کے دوران مجاھدین نے دو اسرائیلی فوجیوں ھدار گولڈن اور شاؤل ارون کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا۔ بعد ازاں ان کے بارے میں متضاد اطلاعات آتی رہی ہیں۔ بعض ذرائع کے مطابق وہ زندہ ہیں جب کہ بعض انہیں مردہ قرار دے چکے ہیں۔