چهارشنبه 30/آوریل/2025

بیت المقدس کےتاریخی شہر پر اسرائیل کا کوئی حق نہیں: یونیسکو

بدھ 3-مئی-2017

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت ’یونیسکو‘ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کے زیرتسلط شہر قرار دیتے ہوئے ناجائز تسلط ختم کرنے کامطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے قرارداد پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ’یونیسکو‘ کی قرارداد تاریخ اور حقائق کو مسخ کرنے کی صہیونی سازشوں کا جواب اور دشمن کے منہ پرطمانچہ ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’یونیسکو‘ کی جانب سے گذشتہ روز بیت المقدس کی حیثیت کے بارے میں ایک قرارداد پر رائے شماری کی گئی۔ یہ قرارداد دو تہائی کی اکثریت سے منظور کی گئی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس فلسطین کا عرب مقدس شہر ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے قرارداد کو ناکام بنانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا۔ صہیونی ریاست کی طرف سے بیت المقدس کے حوالے سے ’یونیسکو‘ میں قرارداد رکوانے کی ایک ایسے وقت میں کوشش کرتا رہا جب دوسری طرف صہیونی ریاست  نام نہاد یوم آزادی کی تقریبات کی تیاری کررہا ہے۔

عرب ممالک کی طرف سے پیش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ مقبوضہ بیت المقدس اسرائیل کے ناجائز تسلط میں ہے۔ پرانے بیت المقدس پر اسرائیل کا کوئی حق نہیں۔ اس قرارداد میں الخلیل شہر میں کے تاریخی قبرستان اور بیت لحم میں قبر راحیل کو بھی اسلامی مقدسات میں شامل کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ’یونیسکو‘ اسی نوعیت کی 18 قراردادیں پہلے بھی منظور کرچکی ہے جن میں اسرائیل کے قبضے کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔ ان میں بیت المقدس میں مقدس مقامات پر مسلمانوں کے حق کو ثابت کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کے تمام مقدس مقامات مسلمانوں کی ملکیت ہیں۔ مسجد اقصیٰ صرف مسلمانوں کا مقدس مقام ہے جس پر یہودیوں کا کوئی حق نہیں۔

اس قرارداد میں بیت المقدس میں اسرائیلی آثار قدیمہ کے حکام کی طرف سے جاری کھدائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہرمیں جاری اسرائیلی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے عالمی مبصرین تعینات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے حسب معمول ’یونیسکو‘ کی قرارداد مسترد کردی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن  نیتن یاھو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیت المقدس پر اسرائیلی سیادت تسلیم نہ کرنا قابل قبول نہیں۔ بیت المقدس میں یہودیوں سے زیادہ کوئی کوئی دوسری قوم موجود نہیں ہے۔

قرارداد پر حماس نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب صہیونی دشمن کو ’یونیسکو‘ کے ہاتھوں منہ کی کھانی پڑی ہے۔ یونیسکو نے صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کا حقیقت پر مبنی فیصلہ کیا ہے اور دنیا کو بیت المقدس کی آئینی، قانونی اور مذہبی حیثیت سے درست طور پرآگاہ کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی