اسرائیلی جیلوں میں اپنے بنیادی حقوق کی حمایت میں فلسطینی اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتال آج 33 ویں روز میں جاری ہے۔ دوسری جانب فلسطین بھر میں آج اسیران کی جماعت میں ’نفیر عام‘ اور یوم الغضب منایا جا رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے ، غزہ کی پٹی، بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں اسیران کی حمایت میں بڑے پیمانے پر مظاہرے، ریلیاں اور اجتماعات منعقد کیے جا رہے ہیں۔
فلسطینی مساجد میں آئمہ مساجد اور خطباء نے اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا اور فلسطینی قوم سے اپیل کی کہ وہ اسیران کی حمایت اور یکجہتی کے لیے زیادہ سے زیادہ تعداد میں گھروں سے نکلیں۔
ادھر فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کے عسکری گروپوں کی طرف سے آج اسیران کی حمایت میں نفیر عام کا اعلان کیا گیا ہے۔
القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیلی زندانوں میں قید بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں میں سےکسی کی جان کوکچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار اسرائیل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مجاھدین بھوک ہڑتالی اسیران کی بھوک ہڑتال کے نتائج کو دیکھ رہے ہیں۔ ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہیں بیٹھے رہیں گے۔
ابو حمزہ نے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ نفیر عام اور یوم الغضب کےموقع پراسیران کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلیوں میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کریں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 2000 فلسطینی اسیران گذشتہ 33 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال کررہے ہیں۔
بھوک ہڑتالی اسیران کےبنیادی مطالبات میں انتظامی حراست ختم کرنا، قید تنہائی کی سزا پرپابندی لگانا، اسیران اور ان کے خانہ کےدرمیان ملاقاتوں پر عاید پابندیوں کو ختم کرنا شامل ہیں۔